زندگی کو ہاتھ
سے آزار مت بنا
چار دائرے کهینچ
کہ پرکار مت بنا
اس قدر نیاز کہ
رہے خدا کا نام
آدمی تراش کے
شاہکار مت بنا
دهجیوں کے کفر
میں ہو دامن_قبا
ایسا بهی جوانی
کا معیار مت بنا
حلال ہی چلا چلے
چشم کا روزگار
نگاہ پاک رہنے
دے خمار مت بنا
دل بتائے فیصلوں
کی منزلیں کہاں
ریت سے چنی ہوئی
دیوار مت بنا
خواہشوں کی بے وجہ
نہ عادتیں بگاڑ
دل کے لیے خود کو
رضاکار مت بنا
رسم و راہ، بے راہ روی،
قریبی رشتہ دار
دعا سلام ٹهیک ہے
پر یار مت بنا
رنجشیں ہیں ظرف
کی ناخلف طالبات
دعاؤں کی طرح
انہیں پکار مت بنا
دیکهنا یہ کیا کرے
گا تیرے واسطے
نفس کو غلام کر
سرکار مت بنا
قباحتوں کی شرم
ہے روزانہ ملاقات
ایک آدھ چهوڑ کے
بهرمار مت بنا
دوستی رزب ہے
ایک خوشنما یقین
دوستوں کی تلخیاں
شمار مت بنا
(رزبؔ تبریز)
سے آزار مت بنا
چار دائرے کهینچ
کہ پرکار مت بنا
اس قدر نیاز کہ
رہے خدا کا نام
آدمی تراش کے
شاہکار مت بنا
دهجیوں کے کفر
میں ہو دامن_قبا
ایسا بهی جوانی
کا معیار مت بنا
حلال ہی چلا چلے
چشم کا روزگار
نگاہ پاک رہنے
دے خمار مت بنا
دل بتائے فیصلوں
کی منزلیں کہاں
ریت سے چنی ہوئی
دیوار مت بنا
خواہشوں کی بے وجہ
نہ عادتیں بگاڑ
دل کے لیے خود کو
رضاکار مت بنا
رسم و راہ، بے راہ روی،
قریبی رشتہ دار
دعا سلام ٹهیک ہے
پر یار مت بنا
رنجشیں ہیں ظرف
کی ناخلف طالبات
دعاؤں کی طرح
انہیں پکار مت بنا
دیکهنا یہ کیا کرے
گا تیرے واسطے
نفس کو غلام کر
سرکار مت بنا
قباحتوں کی شرم
ہے روزانہ ملاقات
ایک آدھ چهوڑ کے
بهرمار مت بنا
دوستی رزب ہے
ایک خوشنما یقین
دوستوں کی تلخیاں
شمار مت بنا
(رزبؔ تبریز)
No comments:
Post a Comment