Humko Hua Hai Phir Se Abhaam Muhabbat Ka,Ya Hai Fiza Me Koi Paighaam Muhabbat Ka


Image may contain: night, fire and candles

ہم کو ہوا ہے پھر سے ابہام محبت کا
یا ہے فضا میں کوئی پیغام محبت کا
جب کی ہے محبت تو پھر دھوم بھی لازم ہے
بے نام نہ رہنے دے یہ نام محبت کا
ہم نے تو گزارا ہے مشقت کی طرح اس کو
جانے ملا ہے کس کو آرام محبت کا
جیتے جی نہ جاں چھوڑے آسیب یہ ایسا ہے
کیوں ہم پہ لگاتا ہے الزام محبت کا
آغاز محبت کا انجام سمجھنا مت
لازم ہے محبت کب انجام محبت کا
جاتے ہو تو لے جاؤ ہر شے یہاں سے اپنی
کیا بعد تمہارے ہے اب کام محبت کا
یہ شے نہیں ہے وہ جو خریدو تو تمہاری ہو
اب روز ہی بھرنا ہے یاں دام محبت کا
ایسا نہ کوئی دن ہے تم کو نہ پکارا ہو
ہر سمت دیا رکھا ہر شام محبت کا
ابرک یہاں پہ ہے بس محفل اسی نے لوٹی
پڑھتا ہے قصیدہ جو ناکام محبت کا
اتباف ابرک

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo