Hum Boton Ko Jo Piyar Karte Hain,Naqal Parwardgar Karte Hain

شاعر عبدالحمید عدم
بوک کلیات ۓ عدم صفحہ 652 653

انتخاب اجڑا دل

ہم بتوں کو جو پیار کرتے ہیں
نقل پروردگار کرتے ہیں

کتنی معصوم مسکراہٹ سے
جھوٹ کو استوار کرتے ہیں

کیا محبت بھی کوئی پیشہ ہے؟
لوگ کیوں اتنا پیار کرتے ہیں؟

حفظ ہوتا ہے سب کو یے فقرہ
تم پے ہم جان نثار کرتے ہیں

کس قدر حق پرست ہیں قاضی
صدق کو سنگسار کرتے ہیں

آگہی ہو گئی سنکدر کو
رہنما کتنا خوار کرتے ہیں

تو خفا ہو کہ خوش مگر ہم تو
واقعی تجھ کو پیار کرتے ہیں

اب بھی آجاؤ کچھ نہیں بگڑا
ہم ابھی انتظار کرتے ہیں

دشمنی غیر تو نہیں کرتے
یے شرافت تو یار کرتے ہیں

اتنی قسمیں نہ کھاؤ گھبرا کر
جاؤ ہم اعتبار کرتے ہیں

خوبیوں کو بھی قدردان عدم
خامیوں میں شمار کرتے ہیں

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo