شاعر جان نثار اختر
بک سکوت ۓ شب ماخوذ کلیات جان نثار اختر صفحہ 125 126
بک سکوت ۓ شب ماخوذ کلیات جان نثار اختر صفحہ 125 126
انتخاب اجڑا دل
طلوع ۓ صبح ہے نظریں اٹھا کے دیکھ ذرا
شکست ۓ ظلمت ۓ شب مسکرا کے دیکھ ذرا
شکست ۓ ظلمت ۓ شب مسکرا کے دیکھ ذرا
غم ۓ بہار و غم ۓ یار ہی نہیں سب کچھ
غم ۓ جہاں سے بھے دل کو لگا کے دیکھ ذرا
غم ۓ جہاں سے بھے دل کو لگا کے دیکھ ذرا
بہار کون سی سوغات لے کے آئی ہے
ہمارے زخم ۓ تمنا تو آکے دیکھ ذرا
ہمارے زخم ۓ تمنا تو آکے دیکھ ذرا
ہر ایک سمت سے اک آفتاب ابھرے گا
چراغ ۓ دیر و حرم تو بجھا کے دیکھ ذرا
چراغ ۓ دیر و حرم تو بجھا کے دیکھ ذرا
وجود ۓ عشق کی تاریخ کا پتہ تو چلے
ورق الٹ کے تو ارض و سما کے دیکھ ذرا
ورق الٹ کے تو ارض و سما کے دیکھ ذرا
ملے تو ،توہی ملے اور کچھ قبول نہیں
جہاں میں حوصلے اہل وفا کے دیکھ ذرا
جہاں میں حوصلے اہل وفا کے دیکھ ذرا
تیری نظر سے ہے رشتہ میرے گریباں کا
کدھر ہے میری طرف مسکرا کے دیکھ ذرا
کدھر ہے میری طرف مسکرا کے دیکھ ذرا
No comments:
Post a Comment