Wo Janti Hai Badan Ki Boli,Mukhtibeen Ke Tamaam Holye


وہ جانتی ہے بدن کی بولی
مخاطبیں کے تمام خلیے
اسے دکھاتے ہیں اپنے اپنے متونِ اصلی
وہ چُب کا ہر بھید جانتی ہے
وہ آنکھ کی پُتلیوں کے اندرلکھی کہانی میں
اپنا کردار، اپنی آنکھوں سے دیکھتی ہے
کہ اُس پہ اُٹھّی نگاہ اپنے رموزِ اوقاف خود بتاتی ہے اُس کے دل کو
وہ بند آنکھوں سے دیکھتی ہے
وہ ہر پٹاری میں کلبلاتے، تمام زہروں سے آشنا ہے
تمام منتر اُسے ہیں از بر
وہ کِیل سکتی ہے
ایک لمحے میں ، جس کو چاہے
مگر یہ منصب نہیں ہے اس کا
کہ ایسے کھیلوں میں ہاتھ ڈالے
سو نیل رنگی ہے بخت اس کا
بچھا ہے صدیوں سے کرب کی بے کنار وادی میں تخت اس کا
کما کے لاتی ہے درد کے کھنکھناتے سکّے
نگاہ اُس کی جدھر بھی جائے

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo