Ab Tumhari Yaad Pathar Ho Gayi,Ho Gayi Barbad Pathar Ho Gayi


نام:فوزیہ رباب
تاریخِ پیدایش: 25 جولائی
جائے پیدائش: احمد آباد (گجرات، انڈیا)
موجودہ شہر کانام: گوا (انڈیا)
شعری سفر: 2015 
آنے والی کتاب: مری زخم زخم عقیدتیں
 
اب تمہاری یاد پتھر ہو گئی
ہو گئی برباد پتھر ہو گئی

بے خبر میرے تجھے اس بار میں
کرتے کرتے یاد پتھر ہو گئی

عرش کی جانب چلی تھی اور پھر
وہ مری فریاد پتھر ہو گئی

بہہ نہیں پائی تمہاری آنکھ کیوں؟
کیوں مری روداد پتھر ہو گئی؟

ہائے دل نگری کے بارے کیا کہوں
ہو کے جو آباد پتھر ہو گئی

حوصلے اتنے مرے نازک نہیں 
پڑ گئی افتاد پتھر ہو گئی

اب مجھے حیرت نہیں ہوتی سنو
میں تمہارے بعد پتھر ہو گئی

منجمد تھا وہ غزل سن کر مری
اور ساری داد پتھر ہو گئی

فوزیہ رباب
 

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo