نام:اروی سجل
تاریخِ پیدایش: 28 جون 1982
جائے پیدائش: بھون
شہر کانام: چکوال
شہر کانام: چکوال
شعری سفر :2009 سے
بادل،برکھا سرد ہوائیں
مل کر یاد تمہاری لائیں
زرد شجر اور شام سنہری
تم آؤ تو واری جائیں
کہر میں لپٹی کچھ باتیں ہیں
دھند میں لپٹے کچھ وعدے ہیں
کیا سمجھو گے کیا جانو گے
پریت جو ہجر کی ماری گائیں
دل نگری میں جشن سماں ہے
گزرے لمحے بھی رقصاں ہیں
فروری کی یہ شب اور بارش
من مندر میں گل کاری لائیں
کمرے میں بکھرا ہے ہر سو
یاد کا کچھ ساماں اور میں
آؤ تو بستر سے سمیٹیں
یاد کی شکنیں،ساری آہیں
ڈائری،پھول،کتابیں،خوشبو
کونسا تحفہ کب لائے تھے
بھاپ اڑاتی کافی کے سنگ
اشک کے موتی ہاری جائیں
سوندی خوشبو یہ مٹی کی
کھڑکی سے رم جھم بارش کی
تشنہ لبی کے سارے منظر
روح پہ زخم اک کاری لگائیں
اروی سجل
اروی سجل
No comments:
Post a Comment