نام:دلشاد نسیم
تاریخِ پیدایش:23 نومبر
جائے پیدائش:کراچی
موجودہ شہر کانام:لاہور
شعری سفر: اسکول کے زمانے سے لکھ رہی ہیں، باقاعدہ تخلیقات چھپنے کا آغاز 1988 سے ہوا
نظموں کی کتاب : محبت ایک استعارہ ہے
غزلوں کی کتاب:سکھی تیرے نام
ناول : متاع جاں
افسانوں کی کتاب :اسیرِذات
گزررہی ہے جومجھ پرتُو نےسہی نہیں ہے
جو بات دل میں تھی مرے کبھی کہی نہیں ہے
ندی جو درد کی ہے موجزن مرے دل میں
خدا کا شکر کہ آنکھوں سے وہ بہی نہیں ہے
وہ چاند جھانکتا ہے اب بھی میری کھڑکی سے
اگرچہ شکل مری پہلے سی رہی نہیں ہے
یہ اور بات کہ میں خواب دیکھتی ہوں بہت
کہ آرزو کسی تعبیر کی رہی نہیں ہے
کوئی ملال میسر ہے ہجر کا دلشاد
مرابدن کہ ترے لمس سے تہی نہیں ہے
دلشاد نسیم
No comments:
Post a Comment