Khata Qabool Nahi Hai To Khud Khata Kar Dekh,Ya Aik Baar Barabar Me Mere Aa Kar Dekh


نام: ڈاکٹر وقار خان 
  تاریخ پیدائش : 4 اپریل 94 
 جائے پیدائش : کوٹ سلطان لیہ 
 موجودہ شہر : ملتان 
 آغاز شاعری : 2007
 اعزازات : اقبال ایوارڈ، جون ایلیا ایوارڈ ، داغ دہلوی ایوارڈ ، غالب ایوارڈ سمیت شاعری میں  26 ایوارڈز جو مختلف سرکاری و غیر سرکاری اداروں نے دیے ۔
 
خطا قبول نہیں ہے تو خود خطا کر دیکھ 
 یا ایک بار برابر میں میرے آ کر دیکھ

 یہ میرا صبر ہے ، یہ مجھ پِسے ہوئے کا صبر
 خدائے قہر تُو آ قہر آزما کر دیکھ
غرور وار دیا میں نے فی سبیل العشق
 اے عشق تُو بھی تو اب تھوٖڑا حوصلہ کر دیکھ
میں دل کا اچھا ہوں لیکن ذرا سا ہوں گستاخ
 تُو ایک بار مجھے سینے سے لگا کر دیکھ
تُو آزما تو چکا ہے یہ سارے مکر و فریب
 بس اب اذانِ محبت زباں پہ لا کر دیکھ
وہ کچھ بتانے سے شاید جھجکتی ہو گی وقار
 بس ایک بار اُسے نام سے بلا کر دیکھ
ڈاکٹر وقار خان

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo