Mitti Se Banaen Jo Ghar Aur Tarah K,La Koozagara Dast-E-Hunr Aur Tarah K


نام:  عاصم حجازی
تاریخِ پیدایش: 29-06-1981
جائے پیدائش:  اندرون پاک گیٹ
شہر کانام:  ملتان
شعری سفر :  شعری سفر کا آغاز سن دوہزار ایک 2001 ء سے شروع ہوا
مٹی سے بنائیں جو گہر اور طرح کے
لا کوزہ گرا دستِ ہنر اور طرح کے

مل پائے پرندوں کو بھی سایہ نہ جہاں سے
اُگ آئے زمینوں پہ شجر اور طرح کے

اس درجہ تغیر ہے زمانے کی ادا میں 
ھیں لوگ ادھر کچھ تو ادھر اور طرح کے

تم دل میں امیدوں کے شجر سوچ کے بونا
مانگو گے تو پاؤ گے ثمر اور طرح کے

اب جانے خدا کونسی منزل ھے مقدر
خوابوں میں تو دیکھے ہیں سفر اور طرح کے

حالاتِ وطن ھوتے ہیں کچھ اور طرح سے
کرتے ہیں مگر لوگ نشر اور طرح کے

حیرت سے بتاتے ہیں سبھی لوٹنے والے
آباد یہاں پر تھے نگر اور طرح کے

عاصم میں وہ بدبختِ زمانہ ہوں کہ جس نے
پائے ہیں دعاؤں کے ثمر اور طرح کے

عاصم حجازی

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo