مجھے تم کو بتانا ہے
مری سوچوں کے جنگل میں
تمہارے نام کے جگنو مجھے رستہ دکھاتے ہیں
انھیں بُجھنے نہیں دینا
مری نیندوں کے صحرا میں
تمہارے خواب کا سایہ
بہت زیادہ ضروری ہے
اسے گھٹنے نہیں دینا
یہ تم بھی جانتی ہو ناں
مرے لفظوں می مالائیں
مری ساری تمنائیں
تمہارے بن ادھوری ہیں
مری ہر سوچ کے آنگن میں تم ہی مسکراتی ہو
مرے بے ربط جملوں کو تمہی مصرعے بناتی ہو
No comments:
Post a Comment