سدرۃ الوصل کے سائے کا طلبگار ہوں میں
تپشِ ہجر میں برسوں سے گرفتار ہوں میں
جا کسی اور کو جا دھمکیاں دے مارنے کی
جب سے میں پیدا ہوا ، تب سے سرِ دار ہوں میں
میرا پیغام بھلا تیغ کہاں روکے گی ؟َ
حاکم ِ وقت کو بتلائو قلم کار ہوں میں
میں نے تو رب کو بھی پوجا ہے اور اُس یار کو بھی
واعظا تُو ہی بتا کِس کا گنہگار ہوں میں
ڈاکٹر وقار خان
No comments:
Post a Comment