جزبات کا جرگہ رسم نہ کیجیے
ظلم کی انتہا قسم نہ کیجیے
سوگ اٹهائیے مزاج_سرد سے
گرمیء حیات ختم نہ کیجیے
شامل کیجیے طرب میں ایک بار
زندہ خواہشات عدم نہ کیجیے
روٹھ جائیں گے تمام پیغامات
نظر کا مور پنکھ قلم نہ کیجیے
میرے لیے آپ خدا کے واسطے
دل سے خرد کی رزم نہ کیجیے
حسن میں جفا مسنون ہے مگر
آپ یہ عمل رقم نہ کیجیے
آنسو کی ڈهلک ! علامت_زہر
رخ_شبنمی نم نہ کیجیے
اس کے جنم میں انیک مشکلیں
دل کو درد کا شکم نہ کیجیے
آپ کی عمر آپ سے بهی کم
خوف کهائیے ستم نہ کیجیے
کل بهی اک شکن جبین سے گری
آج بهی کرم کم نہ کیجیے
روک لیجیے حشیش_شرمگیں
انگوری میوہ جات رم نہ کیجیے
نبض کے بنا دوا نہ دیجیے
تعویز کے بنا دم نہ کیجیے
رزب کے نکات پهاڑیے نہیں
ایسا فلسفہ کالعدم نہ کیجیے
(رزب تبریز)
ظلم کی انتہا قسم نہ کیجیے
سوگ اٹهائیے مزاج_سرد سے
گرمیء حیات ختم نہ کیجیے
شامل کیجیے طرب میں ایک بار
زندہ خواہشات عدم نہ کیجیے
روٹھ جائیں گے تمام پیغامات
نظر کا مور پنکھ قلم نہ کیجیے
میرے لیے آپ خدا کے واسطے
دل سے خرد کی رزم نہ کیجیے
حسن میں جفا مسنون ہے مگر
آپ یہ عمل رقم نہ کیجیے
آنسو کی ڈهلک ! علامت_زہر
رخ_شبنمی نم نہ کیجیے
اس کے جنم میں انیک مشکلیں
دل کو درد کا شکم نہ کیجیے
آپ کی عمر آپ سے بهی کم
خوف کهائیے ستم نہ کیجیے
کل بهی اک شکن جبین سے گری
آج بهی کرم کم نہ کیجیے
روک لیجیے حشیش_شرمگیں
انگوری میوہ جات رم نہ کیجیے
نبض کے بنا دوا نہ دیجیے
تعویز کے بنا دم نہ کیجیے
رزب کے نکات پهاڑیے نہیں
ایسا فلسفہ کالعدم نہ کیجیے
(رزب تبریز)
No comments:
Post a Comment