!!!!!!!!! ظرف !!!!!!!!!!
لہر نگل گئی لہر نگل گئی
میں اک چٹان پر
وہ اک چٹان پر
یہ کهیل_دو چٹان تها بوقت_لالگی
لہر نگل گئی
انا کے بازوؤں میں جانے کیا
سکون تها
جو چاہ کے بهی میں بدل نہیں
سکا
ایڑی کا زاویہ
نہ سمت اس طرف
وہ بازو کهول کر پکارتی رہی
پکارتی رہی
بڑے ہی مان سے
میں خاک تها مگر میں بت بنا رہا
میں بت بنا رہا عجب غرور سے
میں جهوٹ نہ کہوں
مجھ جیسا صنم اس سمے اور
کون تها ؟
میں جهوٹ نہ کہوں
پکارتی رہی
پکارتی رہی
وہ ہر قدم کی سرک پہ پکارتی رہی
میں اک چٹان پر
وہ اک چٹان پر
یہ کهیل_دو چٹان تها بوقت_لالگی
اک آخری قدم
اک آخری پکار
چلے جو میری اور
اٹهے جو ایک ساتھ
چٹاں ختم ہوئی
لہر نگل گئی لہر نگل گئی
"انا کی میری ذات"
"فنا کی اس کی ذات"
لہر نگل گئی
چٹاں کے سنگ چٹاں ہوئے
اوصاف _ذات میں !
میں اک چٹان پر
وہ اک چٹان پر
یہ کهیل_دو چٹان تها بوقت_ لالگی
لہر نگل گئی
لہر نگل گئی
(رزب تبریز)
لہر نگل گئی لہر نگل گئی
میں اک چٹان پر
وہ اک چٹان پر
یہ کهیل_دو چٹان تها بوقت_لالگی
لہر نگل گئی
انا کے بازوؤں میں جانے کیا
سکون تها
جو چاہ کے بهی میں بدل نہیں
سکا
ایڑی کا زاویہ
نہ سمت اس طرف
وہ بازو کهول کر پکارتی رہی
پکارتی رہی
بڑے ہی مان سے
میں خاک تها مگر میں بت بنا رہا
میں بت بنا رہا عجب غرور سے
میں جهوٹ نہ کہوں
مجھ جیسا صنم اس سمے اور
کون تها ؟
میں جهوٹ نہ کہوں
پکارتی رہی
پکارتی رہی
وہ ہر قدم کی سرک پہ پکارتی رہی
میں اک چٹان پر
وہ اک چٹان پر
یہ کهیل_دو چٹان تها بوقت_لالگی
اک آخری قدم
اک آخری پکار
چلے جو میری اور
اٹهے جو ایک ساتھ
چٹاں ختم ہوئی
لہر نگل گئی لہر نگل گئی
"انا کی میری ذات"
"فنا کی اس کی ذات"
لہر نگل گئی
چٹاں کے سنگ چٹاں ہوئے
اوصاف _ذات میں !
میں اک چٹان پر
وہ اک چٹان پر
یہ کهیل_دو چٹان تها بوقت_ لالگی
لہر نگل گئی
لہر نگل گئی
(رزب تبریز)
No comments:
Post a Comment