Meri Shairi Tera Bankpan,Kahe Dekhe Jo Hain Jamal Do


میری شاعری، تیرا بانکپن
کہے ! دیکهے جو، ہیں جمال دو
سو جو نقطہ گاہ ہو حقیقتاً
میری غزل میں وہی خال دو
کوئی کهیل کود ہو جو سنسنی
مجهے چاہیے میرے قلب میں
میری ذات میں بهرے چوکڑی
مجهے ایسی چشم_غزال دو
تیرے بعد میں جسے کہہ سکوں
چلو عشر _عشیر ہے یار کا
سنو ! پیالہء جمشید میں
مجهے دل فریب وہ مثال دو
وہ جو جزبہ ہو ذرا سرفروش
کہ فنا کے شوق سے لیس ہو
مجهے چاہیے وہ ہی کلمہ گو
مجهے وہ ہی دین دیال دو
رزب بازوؤں میں ہو ناپ تول
جہاں مستیوں کی ہوں تکڑیاں
جو جهجهک شرم سے ہو ماورا
مجهے وہ نظام بحال دو
(رزب تبریز)

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo