Peetal Ki Balion Mein Beti Biyah Di Aur Baap Kaam Karta Tha Soney Ki Kaan Mein 1st May


آج یکم مئی ہے جس دن کو ہم نے مزدوروں کے نام کیساتھ جوڑ رکھا ہے اور تمام سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں چھوٹی بھی منائی جاتی لیکن مزدور خواتین و حضرات بےچارے عام دنوں کی طرح ہی اپنا خون پسینہ بہاتے ہیں ایسی یکجہتی کا کیا فائدہ جس یکجہتی سے اُس کا اصل حقدار ہی ناواقف ہو آپ کیسی بھی مزدور سے آج یہ سوال کر لینا کے یکم مئی ہم کیوں مناتے ہیں مجھے یقین ہے کےاس سوال کا جواب کیسی مزدور کے پاس نہیں ہو گا میری آپ سب سے التجا ہے کے اگر آپ یہ چاہتے ہیں کے ایک مزدور کو اس بات کا پتہ چلے کے یکم مئی کا دن ہمارے ساتھ کیوں منسوب کیا گیا ہے تو آپ آج کے دن سے یہ شروعات کریں کے آج یکم مئی کو جو بھی مزدور آپ کے ہاں مزدوری کے لیے آئے اس کی مزدوری عام دنوں سے دوگنا یہ تگنا ادا کریں اور اس روایت کو ہر یکم مئی پر دورائیں تاکہ ایک مزدور کم از کم اتنا تو کہہ سکے کے یکممئی حقیقت میں مزدوروں کا دن ہے یہ پوسٹ لکھنے میں میرے کوئی پانچ منٹ لگے ہوں گے اور پڑھنے میں آپ کا ایک منٹ ضائع ہو جائے گا لیکن میں نہیں چاہتا کے یہ الفاظ صرف ایک پوسٹ ہی بنکے رہ جائیں اگر آج کسی ایک مزدور کو بھی دوگنا یہ تگنا مزدوری ادا ہو گئی تو میری پوسٹ کرنے کا مقصد پورا ہو جائے گا

پیتل کی بالیوں میں بیٹی بیاہ دی
اور باپ کام کرتا تھا سونے کے کان میں

Peetal Ki Balion Mein Beti Biyah Di
Aur Baap Kaam Karta Tha Soney Ki Kaan Mein

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo