Ulfat Ko Hujra-e-Badan Me Dushwari Ho Gayi


الفت کو حجرہء بدن میں
دشواری ہوگئ
قلب کی یوں خرد سے
منہ ماری ہوگئ
چشم نے گفتگو سے
یوں کنارہ کر لیا
نجی جو ہوا کرتی تهی
سرکاری ہوگئ
ضعیف درد بو گئے
سب آئندہ نسل
لہو میں بیٹهے بیٹهے
شجرکاری ہوگئ
ہر یومیہ دیدار کو
وہم نے کها لیا
اجرت کو بددعا لگی
ماہواری ہو گئ
پےدرپے حادثات نے
طبع کو جا لیا
میٹهی جو ہوا کرتی تهی
کراری ہوگئ
آنسو نے اک رومال سے
کچھ سازباز کی
آنکهوں کو رگڑ کهانے
کی بیماری ہوگئ
گلاب کی تمثیل تهی
بچپن کی یادداشت
اک دب لگی تو اندر سے
زنگاری ہوگئ
علاج_حسرت اب کے
ہے آرائش کے تحت
دکان_طب کو دیکهیے
منیاری ہوگئ
پهر میکدے کا شوق نے
کیا ارادہء سفر
پهر لطف کے براق کی
سواری ہوگئ
ناکردہ گناہوں سے جیب
ٹهونس لی گئ
جہاں تلاش_خیر میں
دشواری ہوگئ
رزب نئ مسکان تهی
شدت کے ہونٹ پر
تمنا جہاں ٹوٹ کے
سسکاری ہوگئ
(رزب تبریز)

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo