Ye Maktab Wajod Gar Ma'ayaari Rahe Ga,Nisaab-E-Ishq Phir Hamaisha Jaari Rahe Ga (Razab Tabraiz)



یہ مکتب-وجود گر
معیاری رہے گا
نصاب-عشق پھر
ہمیشہ جاری رہے گا

جفا پسند طلبہ
سارے یک زبان ہیں
مضمون-وفا اب کے
اختیاری رہے گا

جب تلک حسن کی
وبا عام رہے گی
یہ منچلوں کی آنکھ
کی بیماری رہے گا

عکس کی بساط پہ
حرمت کے کھیل میں
شکار ہو کے ! دیکھیے
شکاری رہے گا

اس دست_ یاسمین
سے نکلا عبِیر رنگ
ہجوم_گل میں خوشبو
کی سواری رہے گا

تم جو فریب گھول کے
لفظوں میں پلا دو
وہی بیان قلب کو
سرکاری رہے گا

جو جرم_ذوق کر
کے خطا کار ہو گیا جہاں بھی رہے گا
وہ اشتہاری رہے گا

اتنی تو سوجھ بوجھ
رخ_مرمریں کو ہے
کہ جتنا مسکرائے گا
گلناری رہے گا

ساون میں چھیڑ چھاڑ
کی بقا کے واسطے
صبا کے پیچھے ابر
اک جواری رہے گا

لچک کا تیر پشت
سے اگر نکل گیا
انگڑائی پر کھنچاؤ
کیسے طاری رہے گا

رزب ردائے یار پر
نماز جو ملے
آنچل پہ سجدہ
گوٹا و کناری رہے گا
(رزب تبریز)

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo