Zinda Zameeron Ka Soda Nahi Hota,Jo Bik Raha Ho Wo Zinda Nahi Hota (Shahzad Qais)


زِندہ ضمیروں کا ، سودا نہیں ہوتا
جو بِک رَہا ہو وُہ ، زِندہ نہیں ہوتا
کردار فیصد میں ، ناپا نہیں جاتا
کردار یا ہوتا ہے یا نہیں ہوتا
جرأت نمو کی ہی ، پرواں چڑھاتی ہے
جو بیج بزدِل ہو ، پودا نہیں ہوتا
سلطان اور قائد ، میں فرق یہ بھی ہے
سچی قیادَت کا ، بچہ نہیں ہوتا
اُس شخص کے اَفکار ، مرحوم ہوتے ہیں
جس نے بغاوَت کا ، سوچا نہیں ہوتا
حق چھیننا سیکھو ، تم بھیک مت مانگو
حق پر مرے جو بھی ، مردہ نہیں ہوتا
تقدیر پر کوشش کی شرط لاگو ہے
تقدیر کا لکھا ، لکھا نہیں ہوتا
جن اِنقلابوں میں ، خوں نہ بہے لوگو
اُن اِنقلابوں کا ، چرچا نہیں ہوتا
ہر چیز مہنگی ہو ، جو بِک گیا سستا
وُہ مر بھی جائے تو ، مہنگا نہیں ہوتا
طاغوت طاقت وَر ، ہو گا مگر سُن لو
جتنا سمجھتے ہو ، اُتنا نہیں ہوتا
ہم کو محبت ہے ، کچھ قیس سے وَرنہ
ہر شعر شاعر کا ، اَچھا نہیں ہوتا
  ‫‏شہزادقیس‬

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo