شاعرہ پروین شاکر
بک انکار صفحہ 127
بک انکار صفحہ 127
انتخاب
عروسہ ایمان
عروسہ ایمان
قسمت سے بھی کچھ سوا دیا ہے
بارش نے ہمیں ملا دیا ہے
.
دیکھی ہے میری اداسی اس نے
اور دیکھ کے مسکرا دیا ہے
.
اب تو مجھے صبر آ گیا تھا
یہ کس نے مجھے رلا دیا ہے؟
.
وہ چاہے تو راستہ بدل لے
میں نے تو دیا جلا دیا ہے
.
اس رونقء بزم نے تو میری
تنہائی کو بھی سجا دیا ہے
.
وہ پل کہ سلگ اٹھا ہے ملبوس
اور اس نے دیا بجھا دیا ہے
بارش نے ہمیں ملا دیا ہے
.
دیکھی ہے میری اداسی اس نے
اور دیکھ کے مسکرا دیا ہے
.
اب تو مجھے صبر آ گیا تھا
یہ کس نے مجھے رلا دیا ہے؟
.
وہ چاہے تو راستہ بدل لے
میں نے تو دیا جلا دیا ہے
.
اس رونقء بزم نے تو میری
تنہائی کو بھی سجا دیا ہے
.
وہ پل کہ سلگ اٹھا ہے ملبوس
اور اس نے دیا بجھا دیا ہے
No comments:
Post a Comment