Ye Kainaat Surahi Thi Jaam Aankhein Thi,Muwasilaat Ka Pehla Nizaam Aankhein Thi


یہ کائنات صراحی تھی جام آنکھیں تھی
مواصلات کا پہلا نظام آنکھیں تھی
غنیمء شہر کو وہ تھا بصارتوں کا جنوں
کہ جب بھی لوٹ لایا تمام آنکھیں تھی
خطوط نور سے ہر حاشیہ مزیں تھا
کتابء نور میں سارا کلام آنکھیں تھی
اب آ گۓ ہیں یہ چہروں کے زخم بھرنے کو
کہاں گۓ تھے مناظر جو عام آنکھیں تھی
وہ قافلہ کسی اندھے نگر سے آیا تھا
ہر ایک شخص کا تکیہ کلام آنکھیں تھی
نظر فروز تھا یوسف کا پیرھن شاید
دیارء مصر سے پہلا سلام آنکھیں تھی
کسی کا عکس بھی دیکھا تو رو پڑیں یکدم
قسم خدا کی بہت تشنہ کام آنکھیں تھی


3 comments:

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo