لب و رخسار کاتحفہ،گل و گلزار کا تحفہ
سنا ہے عید پہ دیں گے ہمیں وہ پیار کا تحفہ
.
مرے آنگن کا ہر کونہ سجارکھا ہے یوںمیںنے
بہاروں نے دیا ہو جیسے حسن یار کا تحفہ
.
مری قسمت پہ نازاں ہیں فلک کے یہ ستارے بھی
ملا کرتا ہے سب کو یوں کہاں اظہار کا تحفہ
.
نظر ہٹتی نہیں آئینہ پہ جب سے جمی میری
دیا جب سے ہے مجھ کو ہار و سنگھار کا تحفہ
.
حنائی رنک کھلتا ہے کبھی ہاتھوں آنکھوں میں
محبت میں ملا کرتا ہے اکثر خار کا تحفہ
بہاروں نے دیا ہو جیسے حسن یار کا تحفہ
.
مری قسمت پہ نازاں ہیں فلک کے یہ ستارے بھی
ملا کرتا ہے سب کو یوں کہاں اظہار کا تحفہ
.
نظر ہٹتی نہیں آئینہ پہ جب سے جمی میری
دیا جب سے ہے مجھ کو ہار و سنگھار کا تحفہ
.
حنائی رنک کھلتا ہے کبھی ہاتھوں آنکھوں میں
محبت میں ملا کرتا ہے اکثر خار کا تحفہ
No comments:
Post a Comment