Sitaro Tum Tou So Jao


وہ کب آئیں خدا جانے ستارو تم تو سو جائو
ہوئے ہیں ہم تو دیوانے ستارو تم تو سو جائو
کہاں تک مجھ سے ہمدردی کہاں تک میری غمخواری
ہزاروں غم ہیں انجانے ستارو تم تو سو جائو
گزر جائے گی غم کی رات امیدو تو جاگ اٹھو
سنبھل جائیں گے دیوانے ستارو تم تو سو جائو
ہمیں روداد ہستی رات بھر میں ختم کرنی ہے
نہ چھیڑو اور افسانے ستارو تم تو سو جائو
ہمارے دیدئہ بے خواب کو تسکین کیا دو گے
ہمیں لوٹا ہے دنیا نے ستارو تم تو سو جائو
اسے قابل کی چشم نم سے دیرینہ تعلق ہے
شب غم تم کو کیا جانے ستارو تم تو سو جائو
قابل اجمیری
----------------
پریشاں رات ساری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
سکوتِ مرگ طاری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
ہنسو اور ہنستے ہنستے ڈوبتے جاؤ خلاؤں میں
ہمیں پر رات بھاری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
ہمیں تو آج کی شب پو پھٹے تک جاگنا ہوگا
یہی قسمت ہماری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
تمہیں کیا! آج بھی کوئی اگر ملنے نہیں آیا
یہ بازی ہم نے ہاری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
کہے جاتے ہو رو رو کر ہمارا حال دنیا سے
یہ کیسی راز داری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
ہمیں بھی نیند آ جائے گی ہم بھی سو ہی جائیں گے
ابھی کچھ بے قراری ہے، ستارو تم تو سو جاؤ
قتیل شفائی

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo