Tooti Hai Meri Neend Magar Tum Ko Is Se Kia,Bajtay Rahein Hawaon Se Dar Tumko Is Se Kia



ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا
بجتے رہیں ہواؤں سے در ، تم کو اس سے کیا
تم موج موج مثلٍ صبا گُھومتے رہو
کٹ جائیں میری سوچ کے پرتُم کو اس سے کیا
اوروں کا ہاتھ تھامو انھیں راستہ دکھاؤ
میں بُھول جاؤں اپنا ہی گھر تم کو اس سے کیا
ابرِ گریز پا کو برسنے سے کیا غرض
سیپی میں بن نہ پائے گُہرتم کو اس سے کیا
لے جائیں مجھ کو مالِ غنیمت کے ساتھ عدو
تم نے توڈال دی ہے سپر تم کو اس سے کیا
تم نے تو تھک کے دشت میں خیمے لگالیے
تنہا کٹے کسی کا سفر تم کو اس سے کیا
پروین شاکر

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo