Ain Mumkin Hai Kisi Roz Qayamat Kar Dein


عین ممکن ہے کسی روز قیامت کر دیں
کیا خبر ہم تجھے دیکھیں تو بغاوت کر دیں
مونس- غم ہے ہمارا، سو کہاں ممکن ہے
تجھ کو دیکھیں تو ترے ہجر کو رخصت کر دیں
پیش گوئی کسی انجام کی جب ملتی ہے
زندگی کیسے تجھے وقف- محبت کر دیں
اس کو احساس- ندامت ہے تو پھر لوٹ آئے
شاید اس بار بھی ہم اس سے رعایت کر دیں
صوفئ عشق کی مسند مرے ہاتھ آ جائے
میرے احباب اگر مجھ کو ملامت کر دیں
موسم- ہجر بھی ہنس دیتا ہے جس وقت تری
یاد کے پھول خیالوں سے شرارت کر دیں
آخری بار اسے اس لیے دیکھا شاید
اس کی آنکھیں مری الجھن کی وضاحت کر دیں
  
شگفتہ الطاف


No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo