Aankh Ne Raat Jab Aik Chand Mukamal Daikha Phir Samandar Ko Bhi Hote Hoe Pagal Daikha
آنکھ نے رات جب ایک چاند مکمل دیکھا
پھر سمندر کو بھی ہوتے ہوئے پاگل دیکھا
رات پھر دیر تلک کی تیری باتیں خود سے
رات بھر سامنے چہرہ تیرا پل پل دیکھا
آج یادوں کی گھٹا ٹوٹ کے برسی دل پر
آج ہم نے بھی برستا ہوا بادل دیکھا
حافظہ چھین لیا ہم سے غمِ دنیا نے
آج ہم بھول گئے اس کو جسے کل دیکھا
ایک وہ تھی کہ بہت ہنستی تھی ناصر
آج اس کی بھی آنکھوں سے بہتا کاجل دیکھا
ناصر کاظمی
Nasir Kazmi
Comments
Post a Comment