Badly Mousam Se Ulajhna Nahi Acha Lagta Door Ja Kar Yun Palatna Nahi Acha Lagta
بدلے موسم سے الجھنا نہیں اچھا لگتا دور جا کر یوں پلٹنا نہیں اچھا لگتا Badly Mousam Se Ulajhna Nahi Acha Lagta Door Ja Kar Yun Palatna Nahi Acha Lagta ہو ہی جاتی ہے محبت تو بنا دیکھے مگر ہمیں چاہت کو پرکھنا نہیں اچھا لگتا سامنے کیوں چلے آئے ہو اچانک، بولو روبرو ہم کو بکھرنا نہیں اچھا لگتا آئینہ لاکھ ہمیں حور دکھائے یا پری ہم کو بے وجہ سنورنا نہیں اچھا لگتا ان کی چاہت میں ستاروں سے جھگڑ بیٹھی تھی شب کو آنگن میں نکلنا نہیں اچھا لگتا خود بجھائے ہیں بھڑکتے ہوئے شعلے ہم نے سرد آتش میں سلگنا نہیں اچھا لگتا عشق زادوں سے نہ کرعقل کی باتیں زہرہ ان دِوانوں کو سمجھنا نہیں اچھا لگتا زہرہ مغل Zahra Mughal