اہل دل ـــ جاں سے بھی گزر آئے
اب تو منزل تیری نظر آئے
اب تو منزل تیری نظر آئے
آج دل بے سبب دھڑکتا ہے
آج شاید تیری خبر آئے
آج شاید تیری خبر آئے
فصل گل کوئی معجزہ اب کے
چاک دامن کا تا جگر آئے
دشت میں آ کے یوں لگا جیسے
کوئی پردیسی اپنے گھر آئے
بے نیـــازی سے بے وفائی تک
کوئی تہمت تو اس کے سر آئے
دل کا عالم تو ایک جیسا ہے
رات جائے ــ کہ اب سحر آئے
دوســـتو ، اس کی چاہتیں معلوم
جس کا خط اتنا مختصر آئے
ہم نے "محسن" سے مل کے کیا پایا؟
مفت میں جی اداس کر آئے
محسن نقوی
چاک دامن کا تا جگر آئے
دشت میں آ کے یوں لگا جیسے
کوئی پردیسی اپنے گھر آئے
بے نیـــازی سے بے وفائی تک
کوئی تہمت تو اس کے سر آئے
دل کا عالم تو ایک جیسا ہے
رات جائے ــ کہ اب سحر آئے
دوســـتو ، اس کی چاہتیں معلوم
جس کا خط اتنا مختصر آئے
ہم نے "محسن" سے مل کے کیا پایا؟
مفت میں جی اداس کر آئے
محسن نقوی