Posts

Janay kyon lagta hai aksar mujh ko aisa Kabhi kabhaar to shaied wo bhi rota ho ga

Image
جانے کیوں لگتا ہے اکثر مجھ کو ایسا کبھی کبھار تو شاید وہ بھی روتا ہو گا پیار نہیں تھا مجھ سے ، میری عادت تو تھی تھوڑا سا تو درد اسے بھی ہوتا ہو گا. Janay kyon lagta hai aksar mujh ko aisa Kabhi kabhaar to shaied wo bhi rota ho ga Payar nahi tha mujh se meri aadat to thi Thora saa to dard usay bhi hota ho ga.

Aaj Kal Mujh Ko Muhabbat Se Woh Yun Daikhta Hai Jaise Yaqoob Hai Aur Kurty Peh Khoon Daikhta Hai

Image
آج کل مجھ کو محبت سے وہ یوں دیکھتا ہے جیسے یعقوب ہے اور کُرتے پہ خوں دیکھتا ہے Aaj Kal Mujh Ko Muhabbat Se Woh Yun Daikhta Hai Jaise Yaqoob Hai Aur Kurty Peh Khoon Daikhta Hai تجھ کو تعبیر کی قیمت نہیں معلوم تو پھر تو محبت کا کوئی خواب بھی کیوں دیکھتا ہے؟ اپنے ہونے کا یقیں خود کو دلانے کے لئے   کوئی دیوار پہ لکھ لکھ کے "میں ہوں" دیکھتا ہے میرے چہرے پہ ،جو وحشت سے گھرا رہتا تھا تیرے آنے سے امڈ آیا سکوں! ،دیکھتا ہے ؟ جسم کے نیل دکھا کر وہ مجھے کہتی ہے رب ترا اچھا ہے پر کیسے کہوں دیکھتا ہے؟ ہول آتا ہے تری آنکھ کی وحشت سے مجھے کوئی پہلے سے ڈرے شخص کو یوں دیکھتا ہے؟ شہر کا شہر بتاتا ہے مجھے میرا چلن   شاذو نادر ہی کوئی اپنے دروں دیکھتا ہے پہلے تصویر بناتا ہے کسی قبر کی، پھر لکھ کے پہلو میں وہ " اٹھ یار! میں ہوں " دیکھتا ہے رات دروازے کو چنگھاڑتے سنتا ہے شفیق ڈر کے اٹھتا ہے تو دیواروں پہ خوں دیکھتا ہے نعمان شفیق Nouman Shafiq

Yeh Chahatein Yeh Pazeeraian Bhi Jhooti Hein Yeh Umar Bhar Ki Shanasaian Bhi Jhooti Hein

Image
یہ چاہتیں یہ پذیرائیاں بھی جھوٹی ہیں یہ عمر بھر کی شناسائیاں بھی جھوٹی ہیں Yeh Chahatein Yeh Pazeeraian Bhi Jhooti Hein Yeh Umar Bhar Ki Shanasaian Bhi Jhooti Hein یہ لفظ لفظ محبت کی یورشیں بھی فریب یہ زخم زخم مسیحائیاں بھی جھوٹی ہیں میرے جُنوں کی حقیقت بھی سر بسر جھوٹی ترے جمال کی رعنائیاں بھی جھوٹی ہیں کُھلی جوآنکھ تو دیکھا کہ شہرِفُرقت میں تیری مہک تری پرچھائیاں بھی جھوٹی ہیں فریب کار ہیں اِظہار کے سب وسیلے بھی خیال و فکر کی گہرائیاں بھی جھوٹی ہیں تمام لفظ و معانی بھی جھوٹ ہیں ساجد ہمارے عہد کی سچائیاں بھی جھوٹی ہیں

Hijar Mein Waqt Guzara Main Ne Kar Lia Kitna Khasara Main Ne

Image
ہجر میں وقت گزارا میں نے کر لیا کتنا خسارہ میں نے Hijar Mein Waqt Guzara Main Ne Kar Lia Kitna Khasara Main Ne راستہ ہے نہ ہے کوئی رہبر چاہا تھا ایک سہارا میں نے عزتِ نفس کو پیچھے رکھ کر آج پھر اس کو پکارا میں نے کون رکتا ہے کسی کے روکے کر کے دیکھا ہے اشارہ میں نے لوٹ بھی آئے تو چپ رہنا ہے کچھ نہیں کہنا خدارا میں نے آسماں سے زمیں تک جو آیا دیکھا ہے ٹوٹا ستارہ میں نے بن گیا میری ہی جاں کا دشمن جب کوئی صدقہ اتارا میں نے

Nigah Tishna Se Hairat Ka Bab Daikhtay Hein Basat Aab Peh Raqs Sarab Daikhtay Hein

Image
نگاہ تشنہ سے حیرت کا باب دیکھتے ہیں بساط آب پہ رقص سراب دیکھتے ہیں Nigah Tishna Se Hairat Ka Bab Daikhtay Hein Basat Aab Peh Raqs Sarab Daikhtay Hein اکھڑتے خیموں پہ کیا قہر شام ٹوٹا ہے لہو میں ڈوبا ہوا آفتاب دیکھتے ہیں نہیں ہے قطرے کی اوقات بھی جنہیں حاصل وہ کم نظر بھی سمندر کے خواب دیکھتے ہیں انہیں تو وقت کی گردش اسیر کر بھی چکی وہ اب گذشتہ زمانے کا خواب دیکھتے ہیں ہمیں تو موج رواں بھی نظر نہیں آتی وہ لوگ اور ہیں جو زیر آب دیکھتے ہیں دیار شوق کی مٹی میں کیا گہر ہی نہیں نمو کی رت کو بھی بے آب و تاب دیکھتے ہیں سزا ملے گی ہمیں تو ضیا بدوشی کی چراغ جاں پہ ہوا کا عتاب دیکھتے ہیں ملا نہیں انہیں سیرابئ وجود کا لمس یہ دشت صدیوں سے راہ سحاب دیکھتے ہیں ارمان نجمی Arman Najmi

Gulab Haath Mein Ho Aankh Mein Sitara Ho Koi Wujood Muhabbat Ka Istea'ara Ho

Image
گلاب ہاتھ میں ہو آنکھ میں ستارہ ہو کوئی وجود محبت کا استعارہ ہو Gulab Haath Mein Ho Aankh Mein Sitara Ho Koi Wujood Muhabbat Ka Istea'ara Ho میں گہرے پانی کی اس رو کے ساتھ بہتی رہوں جزیرہ ہو کہ مقابل کوئی کنارہ ہو کبھی کبھار اسے دیکھ لیں کہیں مل لیں یہ کب کہا تھا کہ وہ خوش بدن ہمارا ہو قصور ہو تو ہمارے حساب میں لکھ جائے محبتوں میں جو احسان ہو تمہارا ہو یہ اتنی رات گئے کون دستکیں دے گا کہیں ہوا کا ہی اس نے نہ روپ دھارا ہو افق تو کیا ہے در کہکشاں بھی چھو آئیں مسافروں کو اگر چاند کا اشارا ہو میں اپنے حصے کے سکھ جس کے نام کر ڈالوں کوئی تو ہو جو مجھے اس طرح کا پیارا ہو اگر وجود میں آہنگ ہے تو وصل بھی ہے وہ چاہے نظم کا ٹکڑا کہ نثر پارہ ہو

Hum se urdu mizaaj logoon main Aadhay jhagray to bol chaal key hain

Image
ہم سے اردو مزاج لوگوں میں آدھے جھگڑے تو بول چال کے ہیں تیرے خوابوں کی عمر سترہ برس میرے جگراتے بیس سال کے ہیں Hum se urdu mizaaj logoon main Aadhay jhagray to bol chaal key hain Teray khawaabon ki umar satrah (17) baras Meray jagraatay bees(20) saal key hain