Chalo Ik Kam Karte Hein Purane Bab Band Kar Ke Nazar Andaz Karte Hein
* چلو اک کام کرتے ہیں * * پرانے باب بند کر کے نظرانداز کرتے ہیں * * بھلا کر رنجشیں ساری * * مٹا کر نفرتیں دل سے * * معافی دے دلا کر اب * دلوں کو صاف کرتے ہیں * * جہاں پر ہوں سبھی مخلص * * نہ ہو دل کا کوئ مفلس * * اک ایسی بستی اپنوں کی کہیں آباد کرتے ہیں * * جو غم دیتے نہ ہوں گہرے * * ہوں سانجھے سب وہاں ٹھرے * * سب ایسے ہی مکینوں سے * * مکاں کی بات کرتے ہیں * * نہ دیکھا ہو زمانے میں * * پڑھا ہو نہ فسانے میں * * اب ایسے جنوری کا ہم * * سبھی آغاز کرتے ہیں *