Khud Se Fursat Hai , Na Ajdad Se Nisbat Jinko Baith Jate Hein Woh Mazi Ke Fasane Le Kar
خود سے فرصت ہے، نہ اجداد سے نسبت جن کو بیٹھ جاتے ہیں وہ ماضی کے فسانے لے کر Khud Se Fursat Hai , Na Ajdad Se Nisbat Jinko Baith Jate Hein Woh Mazi Ke Fasane Le Kar دل بھی زخمی ہے، جگر چُور ہے، آنکھیں پرنم تیر ہم پر وہ چلاتے ہیں نشانے لے کر اپنے بل پر بھلا آکاش کو چھوتے کیسے لوگ چلتےتھے جو اسلاف کے شانے لے کر قوم کو لَہْو و لَعَبْ سے نہیں ملتی فرصت کیا پڑھیں گے کبھی پُرکھوں کے فسانے لے کر عہدِ حاضر کے تقاضے نہ نبھائے جس نے کیا کرے گا وہ صنم عہد پرانے لے کر آنکھ تعبیر نہ پائے جو کسی کی زہرہ پھر کہاں جائے کوئی خواب سہانے لے کر زہرہ مغل Zahra Mughal