Mein Tere Lab Pe Hon Dereena Shikayat Ki Tarha,Yaad Rakha Hai Mujhe Tou Ne Adawat Ki Tarha

شاعر وصی شاہ

میں تیرے لب پہ ھوں دیرینہ شکایت کی طرح،
یاد رکھا ھے مجھے تونے عداوت کی طرح

چاند نکلے تو میرا جسم مہک اٹھتا ھے
روح میں اتری ھوئی تازہ محبت کی طرح

تیری خاطر تو کوئی جاں بھی لے سکتا ھوں
میں نے چاہا ہے تجھے گاؤں کی عزت کی طرح

کھل رہی ہے میرے دیرینہ مسائل کی گرہ
میرے ماحول میں اترا ہے وہ برکت کی طرح

اب تیرے ہجر میں کچھ لطف نہیں ہے باقی
اب تجھے یاد بھی کرتے ہیں تو عادت کی طرح

تم میری پہلی محبت تو نہیں ہو لیکن
میں نے چاہا ہے تمہیں پہلی محبت کی طرح

وہ جو آتی ہے تو پھر لوٹ کے جاتی ہی نہیں
تم لپٹ جاؤ کبھی ایسی مصیبت کی طرح

میرے دل میں کوئی معصوم سا بچہ ہے وصی
جو تجھے سوچتا رہتا ہے شرارت کی طرح


No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo