ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے
کس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے
*
عُمر بھر کون نبھاتا ہے تعلق اِتنا
اے میری جان کے دُشمن تجھے اللہ رکھے
*
ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہم نام ترا
کوئی تجھ سا ہو تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے
*
دل بھی پاگل ہے کہ اُس شخص سے وابستہ ہے
جو کسی اور کا ہونے دے نہ اپنا رکھے
*
کم نہیں طمعِ عبادت بھی تو حرصِ زر سے
فقر تو وہ ہے کہ جو دین نہ دُنیا رکھے
*
ہنس نہ اتنا بھی فقیروں کے اکیلے پن پر
جاااا خُدا میری طرح تجھ کو بھی ، تنہا رکھے
*
یہ قناعت ہے ، اطاعت ہے ، کہ چاہت ہے ، فراز
ہم تو راضی ہیں وہ جس حال میں ، جسیا رکھے
کس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے
*
عُمر بھر کون نبھاتا ہے تعلق اِتنا
اے میری جان کے دُشمن تجھے اللہ رکھے
*
ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہم نام ترا
کوئی تجھ سا ہو تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے
*
دل بھی پاگل ہے کہ اُس شخص سے وابستہ ہے
جو کسی اور کا ہونے دے نہ اپنا رکھے
*
کم نہیں طمعِ عبادت بھی تو حرصِ زر سے
فقر تو وہ ہے کہ جو دین نہ دُنیا رکھے
*
ہنس نہ اتنا بھی فقیروں کے اکیلے پن پر
جاااا خُدا میری طرح تجھ کو بھی ، تنہا رکھے
*
یہ قناعت ہے ، اطاعت ہے ، کہ چاہت ہے ، فراز
ہم تو راضی ہیں وہ جس حال میں ، جسیا رکھے
No comments:
Post a Comment