شاعر شہزاد قیس
بوک لیلا صفحہ 31
انتخاب اجڑا دل
کہا دھڑکن جگر سانسوں کو تم سے پیار ہے لیلا
کہا ان ادبی دعوں سے بیذار ہے لیلا
کہا سنیۓ ہمارا دل یہیں پر آج رکھا تھا
کہا لو کیا تمہارے دل کی ٹھیکیدار ہے لیلا
کہا مجنوں کی چاہت نے تمہیں لیلا بنا ڈالا
کہا مجنوں جنونی کی خود معمار ہے لیلا
کہا مجنوں نگاہیں پھیر لے تو کیا کرو گی جی
کہا مجنوں نہ کر پائی تو پھر بیکار ہے لیلا
کہا پر ملکہ ۓ حسن ۓ جہاں تو اور کوئی ہے
کہا پردہ نشیں ہیں ورنہ سردار ہے لیلا
کہا یے ہجر کی راتیں مجھے کیوں بخش دی صاحب
کہا شاعر بننے کو بہت فنکار ہے لیلا
کہا ان زاہدوں کو کچھ رعایت عشق میں دیجیۓ
کہا حوروں کا نہ سوچیں تو تیار ہے لیلا
کہا تنہا ملو نا کچھ غزلیں سنانی ہے
کہا ہم سب سمجھتے ہیں ہوشیار ہے لیلا
کہا کوہ ۓ ہمالیہ میں رواں کر دوں جو جوۓ شیر
کہا وہ شرط ۓ شیریں تھی کہیں دشوار ہے لیلا
کہا شمعہ پتغے قیس میں ستمگر کون؟
کہا شمعہ بھی نوری نور کا مینار ہے لیلا
Comments
Post a Comment