کوئی کام جنوں تک پہنچا تو
اس دل نے کہا سبحان اللہ
کوئی ہاتھ فسوں تک پہنچا تو
بسمل نے کہا سبحان اللہ
اس دل نے کہا سبحان اللہ
کوئی ہاتھ فسوں تک پہنچا تو
بسمل نے کہا سبحان اللہ
جب محفل سب برخاست ہوئی
جب رات نے دامن جهاڑ دیا
وہ بولے زہے نصیب اپنا
تم آج یہاں سبحان اللہ
اک بار چمن میں آئے تو
غنچوں نے قصیدے یاد کیے
کلیوں کی صدائیں پنکھ ہوئیں
پهولوں نے کہا سبحان اللہ
نہ عشق پہ کیسے ناز کریں
نہیں اس سے بہتر کهیل کوئی
ہر بار نیا اک بهید کهلا
ہر بار کہا سبحان اللہ
جب پری نے آدم زاد کوئی
تربیت کر کے چهوڑ دیا
اک جادو نگری دهوم مچی
دنیا نے کہا سبحان اللہ
جو شعر کہا آویز کہا
جو غزل کہی نشاط کہی
جو فہم کے درجے پهاند گیا
پهر اس نے کہا سبحان اللہ
دو تارے جب دل والوں کے
کہیں مل بیٹهے جب شام ڈهلے
کاتب نے کہا اجی کیا کہنے
قسمت نے کہا سبحان اللہ
میں دل کے حکم_صادر پر
سنگ لے کے رزب کو چل نکلا
سو بار تائید_دهڑکن کی
سو بار کہا سبحان اللہ
(رزب تبریز)
جب رات نے دامن جهاڑ دیا
وہ بولے زہے نصیب اپنا
تم آج یہاں سبحان اللہ
اک بار چمن میں آئے تو
غنچوں نے قصیدے یاد کیے
کلیوں کی صدائیں پنکھ ہوئیں
پهولوں نے کہا سبحان اللہ
نہ عشق پہ کیسے ناز کریں
نہیں اس سے بہتر کهیل کوئی
ہر بار نیا اک بهید کهلا
ہر بار کہا سبحان اللہ
جب پری نے آدم زاد کوئی
تربیت کر کے چهوڑ دیا
اک جادو نگری دهوم مچی
دنیا نے کہا سبحان اللہ
جو شعر کہا آویز کہا
جو غزل کہی نشاط کہی
جو فہم کے درجے پهاند گیا
پهر اس نے کہا سبحان اللہ
دو تارے جب دل والوں کے
کہیں مل بیٹهے جب شام ڈهلے
کاتب نے کہا اجی کیا کہنے
قسمت نے کہا سبحان اللہ
میں دل کے حکم_صادر پر
سنگ لے کے رزب کو چل نکلا
سو بار تائید_دهڑکن کی
سو بار کہا سبحان اللہ
(رزب تبریز)
No comments:
Post a Comment