Kabhi Yun Bhi Tou Ho,Darya Ka Sahil Ho,Pore Chaand Ki Raat Ho,Aor Tum Ho


کبھی یوں بھی تو ہو
دریا کا ساحل ہو
پورے چاند کی رات ہو
اور تم آؤ
کبھی یوں بھی تو ہو
پریوں کی محفل ہو
کوئی تمہاری بات ہو
اور تم آؤ
کبھی یوں بھی تو ہو
یہ نرم ملائم ٹھنڈی ہوائیں
جب گھر سے تمہارے گزریں
تمہاری خوشبو چرائیں
میرے گھر لے آئیں
کبھی یوں بھی تو ہو
سونی ہر منزل ہو کوئی
نہ میرے ساتھ ہو
اور تم آؤ
کبھی یوں بھی تو ہو
یہ بادل ایسا ٹوٹ کے برسے
میرے دل کی طرح ملنے کو
تمہارا دل بھی ترسے
تم نکلو گھر سے
کبھی یوں بھی تو ہو
تنہائی ہو _ دل ہو
بوندیں ہوں _ برسات ہو
اور تم آؤ
کبھی یوں بھی تو ہو
............................
جاوید اختر
...........................
 

Comments

Popular posts from this blog

Mujh Se Meri Umar Ka Khasara Poochtay Hein Ya'ani Log Mujh Se Tumhara Poochtay Hein

Ik Main Pheeki Chaah Naein Peenda Doja Thandi Chaah Naein Peenda

Hum Ne Tujhe Jana Hai Faqat Teri Aata Se Woh Hamdia Kalam Jis Ki Aawaz Aur Kalam Ko Allama Iqbal Se Mansoob Kia Jata Hai