مجھ کو یقیں ہے سچ کہتی تھیں جو بھی امی کہتی تھیں
جب میرے بچپن کے دن تھے چاند میں پریاں رہتی تھیں
ایک یہ دن کہ اپنوں نے بھی ہم سے رشتہ توڑ لیا
اک وہ دن جب پیڑ کی شاخیں بوجھ ہمارا سہتی تھیں
ایک یہ دن کہ لاکھوں غم اور کال پڑا ہے آنسو کا
اک وہ دن جب ایک ذرا سی بات پہ ندیاں بہتی تھیں
ایک یہ دن جب ساری سڑکیں روٹھی روٹھی لگتی ہیں
اک وہ دن جب آؤ کھیلیں، ساری گلیاں کہتی تھیں
ایک یہ دن جب ذہن میں ساری عیاری کی باتیں ہیں
اک وہ دن جب دل میں ساری بھولی باتیں رہتی تھیں
جاوید اختر
جب میرے بچپن کے دن تھے چاند میں پریاں رہتی تھیں
ایک یہ دن کہ اپنوں نے بھی ہم سے رشتہ توڑ لیا
اک وہ دن جب پیڑ کی شاخیں بوجھ ہمارا سہتی تھیں
ایک یہ دن کہ لاکھوں غم اور کال پڑا ہے آنسو کا
اک وہ دن جب ایک ذرا سی بات پہ ندیاں بہتی تھیں
ایک یہ دن جب ساری سڑکیں روٹھی روٹھی لگتی ہیں
اک وہ دن جب آؤ کھیلیں، ساری گلیاں کہتی تھیں
ایک یہ دن جب ذہن میں ساری عیاری کی باتیں ہیں
اک وہ دن جب دل میں ساری بھولی باتیں رہتی تھیں
جاوید اختر
No comments:
Post a Comment