Naqaab-e-Rukh Ulat Kar Tu Jo Khanjar Aazma Hota,Tou Phir Kocha Tera Kocha Na Hota Karbala Hota


نقابِ رخ الٹ کر تو جو خنجر آزما ہوتا
تو پھر کوچہ ترا کوچہ نہ ہوتا کربلا ہوتا

میں اپنے دیکھنے والے کو خود بھی دیکھتا ہوتا
جو ایسا دیکھنا ہوتا تو ہاں پھر دیکھنا ہوتا

نہ ہم تجھ سے جدا ہوتے نہ تو ہم سے جدا ہوتا
ہمارے دن بھلے ہوتے تو کیا ایسا ہوا ہوتا

وہ مجھ کو دیکھتے ہوتے میں میں اُن کو دیکھتا ہوتا
تماشا میری حیرت کا عجب حیرت نما ہوتا

تمناؤں کا جھرمٹ حسرتوں کا جمگھٹا ہوتا
شہیدِ ناز کی تربت پہ اک میلا لگا ہوتا

بجائے میرے تم مجھ پر فدا ہوتے تو کیا ہوتا
اگر ایسا ہوا ہوتا تو پھر کیسا ہوا ہوتا

تمہاری طرح کیا سارے حسیں جلاد ہوتے ہیں
جو یہ ہوتا تو کیوں کوئی کسی کا مبتلا ہوتا

مرے آگے عدو بھی مدعی ہے جاں نثاری کا
جو تم خنجر بکف آتے تو اس کا فیصلا ہوتا

حسینوں ہی کے ہاتھوں سے ہماری موت آنی تھی
نہ ہوتے تم تو کوئی جان لیوا دوسرا ہوتا

قضا مقتل میں لاتی گوندھ کر سہرا شہادت کا
عروسِ تیغ کے ہاتھوں سے میں دولہا بنا ہوتا

ذرا تو دیکھتے حسن و جمالِ یار کے جلوے
بھلا کچھ دیر تو نظارہ اے موسیٰ کیا ہوتا

اسیرانِ قفس پر بھی نگاہِ لطف ہو جاتی
کبھی اس سمت بھی پھیرا نسیمِ جاں فزا ہوتا

اگر اے ہم نشیں قسمت ہی اپنی راہ پر ہوتی
تو پھر وہ مدعی کیوں میرے دل کا مدعا ہوتا

مریضِ عشق کا مرنا ہی بہتر تھا جدائی میں
اگر اچھا ہوا ہوتا تو کیا اچھا ہوا ہوتا

حسیں ہو کر ستم پیشہ ہوا تو کیا ہوا کوئی
جو ہونا تھا تو آزردہ دلوں کا آسرا ہوتا

محبت کے مزے آتے اگر وہ میرے ہو جاتے
وہ میری پوچھتے مجھ سے تو پھر کیا پوچھنا ہوتا

ہجومِ یاس میں ارمان نکلیں کس طرح دل سے
اگر یہ بھیڑ چھٹ جاتی تو ہاں کچھ راستا ہوتا

یہ آتے ہی چلا تیرِ نظر کیوں میرے پہلو سے
جو آیا تھا تو کچھ دل میں ٹھہر کر دم لیا ہوتا

شبِ وعدہ جو اُس کے بس میں ہوتا صبح کا ہونا
تو اُس نے شام ہوتے ہی سویرا کر دیا ہوتا

یہ حُسنِ دل نشیں یہ ناز یہ اندازِ محبوبی
سبھی کچھ تھا جو تو پابندِ آئینِ وفا ہوتا

سنبھالو ہوش اپنے خیر گذری حضرتِ موسیٰ
کہیں چلمن سرک جاتی تو پھر کیسا ہوا ہوتا

سیہ مستِ ازل ہیں ہم بلا کے پینے والے ہیں
ہمارا ایک دو ساغر میں ساقی کیا بھلا ہوتا

اگر مقصد نہ ہوتا عشق میں کوئی مرے دل کا
تو پھر بیدم اثر خود ناز بردارِ دعا ہوتا

سید بیدم شاہ وارثی

Comments

Popular posts from this blog

Mujh Se Meri Umar Ka Khasara Poochtay Hein Ya'ani Log Mujh Se Tumhara Poochtay Hein

Ik Main Pheeki Chaah Naein Peenda Doja Thandi Chaah Naein Peenda

Hum Ne Tujhe Jana Hai Faqat Teri Aata Se Woh Hamdia Kalam Jis Ki Aawaz Aur Kalam Ko Allama Iqbal Se Mansoob Kia Jata Hai