اٹھائی ہے تو نفرت کی اٹھا دیوار بسم اللہ
میری سچی محبت سے تو کر انکار بسم اللہ
کہا اس نے میری خاطر یہ کوہ- غم اٹھاؤ گئے.؟
جواباً ہم بھی بول اٹھے مرے دلدار بسم اللہ
جہاں کو چھوڑ کر جب ہم ترے کوچے میں آ بیٹھے
تو پھر سنگِ ملامت سے ہو کیوں انکار بسم اللہ
پجاری زر کے ہو تو ہاتھ میں سچ کا علم کیوں ہے؟
اگر منصور ہو تو پھر یہ سنگ و دار بسم اللہ
ہمیں تو عہدِ الفت کو قیامت تک نبھانا ہے
وہ رہتا ہے تو ہم سے رہے بیزار بسم اللہ
کہا اس نے مجھے معیذ! سر تیرا قلم کر دیں؟
مؤدب ہو کر ہم نے بھی کہا سرکار بسم اللہ
میری سچی محبت سے تو کر انکار بسم اللہ
کہا اس نے میری خاطر یہ کوہ- غم اٹھاؤ گئے.؟
جواباً ہم بھی بول اٹھے مرے دلدار بسم اللہ
جہاں کو چھوڑ کر جب ہم ترے کوچے میں آ بیٹھے
تو پھر سنگِ ملامت سے ہو کیوں انکار بسم اللہ
پجاری زر کے ہو تو ہاتھ میں سچ کا علم کیوں ہے؟
اگر منصور ہو تو پھر یہ سنگ و دار بسم اللہ
ہمیں تو عہدِ الفت کو قیامت تک نبھانا ہے
وہ رہتا ہے تو ہم سے رہے بیزار بسم اللہ
کہا اس نے مجھے معیذ! سر تیرا قلم کر دیں؟
مؤدب ہو کر ہم نے بھی کہا سرکار بسم اللہ
No comments:
Post a Comment