Mujhe Ik Naam Aisa Do,Pukaro Jis Se Tum Mujh Ko


مجھے اِک نام ایسا دو
پکارو جس سے تم مجھکو
تو یوں محسوس ہو جیسے
تمھاری شاعری ساری میری تعریف ٹھہری ہے
جِسے سُن کر میں خوابوں کی سی کیفیت
میں کھو جاؤں
ہواؤں میں اڑوں جیسے
جِسے سن کر یہ دل کیا روح تک سرشار ہو جائے
جِسے سن کر میری تشنہ لبی سیراب ہو جائے
جِسے سن کر لگے ایسے کہ جیسے بارش پھولوں کی
بدن کی ہر کلی جیسے باانداز ذکر مہکے
جِسے سن کر لگے ایسے
کہ جیسے مدھم سے میٹھے سُروں میں تیرتا
میٹھا مدھر نغمہ
گزرت وقت کے لمحے جِسے سُن کر ٹھہر جائیں
سماں مدہوش ہو جائے
جِسے سُن کربہاریں جاتے جاتے پھر سے لوٹ آئیں
مجھے اِک نام ایسا دو
سو اے مہربان لڑکی
میں اکثر سوچتا ہوں کوئی ایسا نام تم کو دوں
کہ جو منسوب ہو تم سے
تو تم کو جاوداں کر دے
ہو کوئی نام ایسا تو
جو مجسمہ حُسن فطرت ہو
بہت ہی خوبصورت ہو
کسی نازک پری جیسا
کہ جو حُسن جہاں رنگ و بو کا استعارہ ہو
تیرےملکوتی پیکر کو مگر تشبیہ کس سے دوں
اگر میں گُل کہوں تم کو؟
مگر پھول تو مرجھا کے آخر سوکھ جاتے ہیں
اگر تارہ کہوں تم کو؟
ستارے ٹوٹ کر لیکن فضا میں کھو جاتے ہیں
کہوں قوس قزح لیکن ؟
سبھی رنگ اکٹھے مِل کر بھی
تیری روح سے چھلکتی نور کی کرنوں کو نہ پہنچے
حِنا کا نام دوں تم کو؟
مگر رنگ حِنا تو چار دن میں روٹھ جاتا ہے
اگر بادل کہوں تم کو؟
گھٹاؤں سے سوا لیکن تیرے جزبات کی شدت ہے
تمہیں ساون کہوں کیسے؟
تمھارے پیار کی بارش تو ہر موسم برستی ہے
نسیم صبح کہہ دو یا کہوں باد صبا تم کو؟
مگر فطرت ہوا کی تو ازل سے بیوفائی ہے
تیری وارفتگی سوچوں, سمندر کی لہر کہہ دوں ؟
مگر موجوں کی طغیانی تو اک پونم کی شب تک ہے
تیری آنکھیں اگر سوچوں, تمہیں مے کا بدل کہہ دوں؟
خمار مے تو لیکن رات بھر کی بات ہوتی ہے
اگر سایہ کہوں, جھونکا کہوں, خوشبو کہوں تم کو؟
مگر تم تو مجسمہ ہو
بہت کچھ سوچتا ہوں میں
تمھارا نام کیا رکھوں؟
کہوں جادو, چراغ راہ یا منزل کہوں تم کو؟
کہوں میں جستجو کوشش کہوں یا دل کہوں تم کو؟
شفق کہہ دوں سحر کہہ دوں یا کہہ دوں چاندنی تم کو؟
اگر خواہش کہوں یا آرزو یا زندگی تم کو؟
اگر ساحر کہوں, نشہ کہوں یا بے خودی تم کو؟
ادا کہہ دوں, وفا کہہ دوں, حیاء کہہ دوں اگر تم کو؟
اگر ساحل کہوں, کشتی کہوں یا ناخدا تم کو؟
اگر تقدیر یا انعام یا قسمت کہوں تم کو؟
اگر غنچہ کہوں ,لالہ کہوں, نرگس کہوں تم کو؟
کہوں میں جان یا جاناں یا جان جاں تم کو؟
اگر جھرنا کہوں, دریا کہوں, ساگر کہوں تم کو؟
کِرن کہہ دوں, گھٹا کہہ دوں یا پھر رِم جھِم کہوں تم کو؟
اگر جگنو کہوں,شعلہ کہوں, شبنم کہوں تم کو؟
اگر شیشہ کہوں, موتی کہوں, ریشم کہوں تم کو؟
یہ سارے نام تیری ذات کے پہلو سہی لیکن...
مگر جچتا نہیں کوئی یہ سارے نام فانی ہیں
تمھارا نام ایسا ہو
جو تم کو جاوداں کر دے
تمھیں پورا بیان کردے
سنو! اے مہربان لڑکی!
بہت ہی سوچ کر میں نے
تمھارا نام رکھا ہے
محبت....نام کیسا ہے؟
محبت جو کبھی مرتی

Comments

Popular posts from this blog

Mujh Se Meri Umar Ka Khasara Poochtay Hein Ya'ani Log Mujh Se Tumhara Poochtay Hein

Ik Main Pheeki Chaah Naein Peenda Doja Thandi Chaah Naein Peenda

Hum Ne Tujhe Jana Hai Faqat Teri Aata Se Woh Hamdia Kalam Jis Ki Aawaz Aur Kalam Ko Allama Iqbal Se Mansoob Kia Jata Hai