Dil Wo Be-mehr Keh Rony Ke Bahany Mangy
دل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے
قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے
دل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے
اپنا یہ حال کہ جی ہار چکے، لٹ بھی چکے
اور محبت وہی انداز پرانے مانگے
ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے
خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے
دل کسی حال پہ مانے ہی نہیں جانِ فراز
مل گئے تم بھی تو کیا اور نہ جانے مانگے
احمد فراز
قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے
دل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے
اپنا یہ حال کہ جی ہار چکے، لٹ بھی چکے
اور محبت وہی انداز پرانے مانگے
ہم نہ ہوتے تو کسی اور کے چرچے ہوتے
خلقتِ شہر تو کہنے کو فسانے مانگے
دل کسی حال پہ مانے ہی نہیں جانِ فراز
مل گئے تم بھی تو کیا اور نہ جانے مانگے
احمد فراز
Comments
Post a Comment