اک قیامت کا گھاو آنکھیں تھیں
عشق طوفاں میں ناو آنکھیں تھیں
راستہ دل تلک تو جاتا تھا
اس کا پہلا پڑاو آنکھیں تھیں
ایک تہذیب تھا بدن اس کا
اس پہ اک رکھ رکھاو آنکھیں تھیں
جن کو اس نے چراغ سمجھا تھا
اس کو یہ تو بتاو آنکھیں تھیں
دل میں اترا وہ دیر سے لیکن
میرا پہلا لگاو آنکھیں تھیں
قطرہ قطرہ جو بہ گئیں کل شب
آو تم دیکھ جاو آنکھیں تھیں
عشق طوفاں میں ناو آنکھیں تھیں
راستہ دل تلک تو جاتا تھا
اس کا پہلا پڑاو آنکھیں تھیں
ایک تہذیب تھا بدن اس کا
اس پہ اک رکھ رکھاو آنکھیں تھیں
جن کو اس نے چراغ سمجھا تھا
اس کو یہ تو بتاو آنکھیں تھیں
دل میں اترا وہ دیر سے لیکن
میرا پہلا لگاو آنکھیں تھیں
قطرہ قطرہ جو بہ گئیں کل شب
آو تم دیکھ جاو آنکھیں تھیں
No comments:
Post a Comment