جب ہوا شب کو بدلتی ہؤی پہلو آئ
مدتوں اپنے بدن سے تیری خشبو آئ
میرے نغمات کی تقدیر نہ پہںچے تجھ تک
میری فریاد کی قسمت کہ تجھے چھو آئ
اپنے سینے پہ لۓ پھرتی ہیں ہر شخس کا بوجھ
اب تو ان راہگزاروں میں میری خو آۓ
یوں امڈ آئ کوئ یاد میری آںکھوں میں
چاندنی جیسے نہانے کولب جو آۓ
مژدہ اے دل کسی پہلو تو قرار آ ہی گیا
منزل دار کٹی ساعت گیسو آئ
مصطفی' زیدی
مدتوں اپنے بدن سے تیری خشبو آئ
میرے نغمات کی تقدیر نہ پہںچے تجھ تک
میری فریاد کی قسمت کہ تجھے چھو آئ
اپنے سینے پہ لۓ پھرتی ہیں ہر شخس کا بوجھ
اب تو ان راہگزاروں میں میری خو آۓ
یوں امڈ آئ کوئ یاد میری آںکھوں میں
چاندنی جیسے نہانے کولب جو آۓ
مژدہ اے دل کسی پہلو تو قرار آ ہی گیا
منزل دار کٹی ساعت گیسو آئ
مصطفی' زیدی
No comments:
Post a Comment