Ye Samandar Hai Kinare Hi Kinare Jao


یہ سمندر ہے کنارے ہی کنارے جاؤ
عشق ہر شخص کے بس کا نہیں پیارے ، جاؤ
یوں تو مقتل میں تماشائی بہت آتے ہیں
آؤ اس وقت کہ جس وقت پکارے جاؤ
دل کی بازی لگے پھر جان کی بازی لگ جائے
عشق میں ہار کے بیٹھو نہیں ، ہارے جاؤ
کام بن جائے اگر زلف جنوں بن جائے
اس لیے اس کو سنوارو کہ ، سنوارے جاؤ
کوئی رستہ کوئی منزل اسے دشوار نہیں
جس جگہ چاہو محبت کے سہارے جاؤ
ہم تو مٹی سے اگائیں گے محبت کے گلاب
تم اگر توڑنے جاتے ہو ستارے ، جاؤ
ڈوبنا ہو گا اگر ڈوبنا تقدیر میں ہے
چاہے کشتی پہ رہو ، چاہے کنارے جاؤ
تم ہی سوچو بھلا یہ شوق کوئی شوق ہوا
آج اونچائی پہ بیٹھو ، کل اتارے جاؤ
موت سے کھیل کے کرتے ہو محبت " عاجز "
مجھ کو ڈر ہے کہیں بے موت نہ مارے جاؤ
کلیم عاجز

Comments

Popular posts from this blog

Mujh Se Meri Umar Ka Khasara Poochtay Hein Ya'ani Log Mujh Se Tumhara Poochtay Hein

Ik Main Pheeki Chaah Naein Peenda Doja Thandi Chaah Naein Peenda

Hum Ne Tujhe Jana Hai Faqat Teri Aata Se Woh Hamdia Kalam Jis Ki Aawaz Aur Kalam Ko Allama Iqbal Se Mansoob Kia Jata Hai