Muhabbaton Men Har Lamha Wisal Hoga Ye Tey Hoa Tha Bichad Ke Bhi Aik Dosre Ka Khayal Hoga Ye Tey Hoa Tha
محبتوں میں ہر ایک لمحہ وصال ہو گا۔۔۔ یہ طے ہوا تھا
بچھڑ کے بھی ایک دوسرے کا خیال ہو گا۔۔۔ یہ طے ہوا تھا
بچھڑ کے بھی ایک دوسرے کا خیال ہو گا۔۔۔ یہ طے ہوا تھا
وہی ہُوا نا ، بدلتے موسم میں تم نے ہم کو بھلا دیا ہے
کوئی بھی رُت ہو نہ چاہتوں کو زوال ہو گا۔۔۔ یہ طے ہوا تھا۔
یہ کیا کہ سانسیں اکھڑ رہی ہیں سفر کے آغاز ہی میں یارو
کوئی بھی تھک کے نہ راستے میں نڈھال ہو گا۔۔۔ یہ طے ہوا تھا
جدا ہوئے ہیں تو کیا ہوا کہ یہی تو دستور زندگی ہے
جدائیوں میں نہ قربتوں کا ملال ہو گا۔۔۔ یہ طے ہوا تھا
چلو کہ فیضان کشتیوں کو جلا دیں گمنام ساحلوں پر
کہ اب یہاں سے نہ واپسی کا سوال ہو گا۔۔۔ یہ طے ہوا تھا
Comments
Post a Comment