Dil Dard Se Nadhal Hai Tum Kion Chaly Gaye,Tum Se Mera Sawaal Hai Tum Kion Chaly Gaye



زین شکیل
دل درد سے نڈھال ہے، تم کیوں چلے گئے؟
تم سے مرا سوال ہے، تم کیوں چلے گئے؟

اب بھی عذاب بن کے گزرتے ہیں رات دن
اب بھی یہی ملال ہے، تم کیوں چلے گئے؟

جانا ہی تھا تو پہلے ہی عادت نہ ڈالتے
آخر یہ کیسی چال ہے، تم کیوں چلے گئے؟

کانٹوں کے جیسا مجھ کو لگے میرا ہر لباس
کاندھوں پہ غم کی شال ہے، تم کیوں چلے گئے؟

جب تھے نہیں مسیحا تو دعویٰ کیا تھا کیوں؟
یہ کیسا اندمال ہے؟ تم کیوں چلے گئے؟

تم تھے تو کیسے راستے کٹتے تھے خود بخود
اب راستوں میں جال ہے، تم کیوں چلے گئے؟

سب کچھ ہے میرے پاس، الم، دکھ، اداسیاں
بس اک خوشی کا کال ہے، تم کیوں چلے گئے؟
 
*****************************

سید دانش حلیم
یہ آنکھ اشکبار ہے، تم کیوں چلے گئے؟
دھڑکن بھی بے قرار ہے، تم کیوں چلے گئے؟

سینہ مرا فگار ہے، تم کیوں چلے گئے؟
ہر سانس تار تار ہے، تم کیوں چلے گئے؟

اس دکھ کا دل پہ بار ہے، تم کیوں چلے گئے؟
اس غم کا کیا شمار ہے، تم کیوں چلے گئے؟

تم ساتھ تھے تو راہ میں کھل اٹھتے تھے گلاب
اب ہر قدم پہ خار ہے، تم کیوں چلے گئے؟

ہر ہر نفس ہے اب تو مرا اضطراب میں
تم سے ہی تو قرار ہے، تم کیوں چلے گئے؟

اب آ بھی جا خدا کے لئے لوٹ کر صنم
دل محوِ انتظار ہے، تم کیوں چلے گئے؟

تم سنگ تھے خزاں بھی گزرتی تھی لطف سے
بے کل سی اب بہار ہے تم کیوں چلے گئے؟

تم بن سنے کا کون بھلا دل کی داستاں
یاں کون غمگسار ہے تم کیوں چلے گئے؟

دانش تمہارے ہجر میں اک میں نہیں فقط
موسم بھی سوگوار ہے، تم کیوں چلے گئے

2 comments:

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo