Taluk khor lamhe sa zra pehle , Chlo , Rahe'n badal lai'n



تعلق خور لمحے سے ذرا پہلے
چلو راہیں بدل لیں
تیری سانسوں کی شہنائی،
صدائے ماتمیں بن کر سماعت سوز بنتی جارہی ہے ۔
تمہاری شوخ چشمی اب مجھے کھَلنے لگی ہے
ہماری گفتگو تکرار بنتی جا رہی ہے
تمہارا انتظاراب الجھنوں کا پیش خیمہ ہے۔
ہماری خواہش دیدار مٹتی جارہی ہے
ہم ایک دوجے کونہ ملنے کے عادی ہوتے جاتے ہیں۔
نہ ملنے کے بہانے ڈھونڈ کر ہم
نظر انداز کر نے کاگناہ کرنے لگے ہیں
تعلق برطرف رسوائیاں ہیں
تری صحبت میں بھی تنہائیاں ہیں
تعلق دل گزیدہ ہو رہا ہے۔
چلو راہیں بدل لیں ۔
بھرم اک دوسرے کا
دھجیاں ٹوٹے تعلق کی
دبی سی آس لے کر
ذرا پہلے ،
تعلق خور لمحے سے
ذرا پہلے !!
چلو راہیں بدل لین

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo