Ay Husn Lalafaam Zara Aankh Toh Mila
ساغرصدیقی - فہیم الرحمٰن آذر
*******************
اے حسن لالہ فام! ذرا آنکھ تو ملا
خالی پڑے ہیں جام! ذرا آنکھ تو ملا
کہتے ہیں آنکھ آنکھ سے ملنا ہے بندگی
دنیا کے چھوڑ کام! ذرا آنکھ تو ملا
کیا وہ نہ آج آئیں گے تاروں کے ساتھ ساتھ
تنہائیوں کی شام! ذرا آنکھ تو ملا
یہ جام یہ سبو یہ تصور کی چاندنی
ساقی کہاں مدام! ذرا آنکھ تو ملا
ساقی مجھے بھی چاہئے اک جام آرزو
کتنے لگیں گے دام! ذرا آنکھ تو ملا
پامال ہو نہ جائے ستاروں کی آبرو
اے میرے خوش خرام! ذرا آنکھ تو ملا
ہیں راہ کہکشاں میں ازل سے کھڑے ہوئے
ساغر ترے غلام! ذرا آنکھ تو ملا
ساغر صدیقی
*******************
اے حسن لالہ فام! ذرا آنکھ تو ملا
خالی پڑے ہیں جام! ذرا آنکھ تو ملا
کہتے ہیں آنکھ آنکھ سے ملنا ہے بندگی
دنیا کے چھوڑ کام! ذرا آنکھ تو ملا
کیا وہ نہ آج آئیں گے تاروں کے ساتھ ساتھ
تنہائیوں کی شام! ذرا آنکھ تو ملا
یہ جام یہ سبو یہ تصور کی چاندنی
ساقی کہاں مدام! ذرا آنکھ تو ملا
ساقی مجھے بھی چاہئے اک جام آرزو
کتنے لگیں گے دام! ذرا آنکھ تو ملا
پامال ہو نہ جائے ستاروں کی آبرو
اے میرے خوش خرام! ذرا آنکھ تو ملا
ہیں راہ کہکشاں میں ازل سے کھڑے ہوئے
ساغر ترے غلام! ذرا آنکھ تو ملا
ساغر صدیقی
*******************
کچھ کر کے اہتمام! ذرا آنکھ تو ملا
ہو جاۓ میرا کام! ذرا آنکھ تو ملا
اے قاصدِ اجل تمہیں جلدی کہاں کی ہے
تم کو مرا سلام! ذرا آنکھ تو ملا
میں نے سنا ہے گفتگو کرتے ہو آنکھ سے
اے میرے خوش کلام! ذرا آنکھ تو ملا
ہونٹوں کو لرزنے سے جو فرصت نہیں ابھی
قصہ کہوں تمام! ذرا آنکھ تو ملا
چُپ ہو کے پاس بیٹھ گیا ہے ابھی سے تو
گزرے گی کیسے شام! ذرا آنکھ تو ملا
گر جائیں گے کھڑے کھڑے جتنے عدو ہیں سب
آذر کا لے کے نام! ذرا آنکھ تو ملا
فہیم الرحمٰن آذر
کچھ کر کے اہتمام! ذرا آنکھ تو ملا
ہو جاۓ میرا کام! ذرا آنکھ تو ملا
اے قاصدِ اجل تمہیں جلدی کہاں کی ہے
تم کو مرا سلام! ذرا آنکھ تو ملا
میں نے سنا ہے گفتگو کرتے ہو آنکھ سے
اے میرے خوش کلام! ذرا آنکھ تو ملا
ہونٹوں کو لرزنے سے جو فرصت نہیں ابھی
قصہ کہوں تمام! ذرا آنکھ تو ملا
چُپ ہو کے پاس بیٹھ گیا ہے ابھی سے تو
گزرے گی کیسے شام! ذرا آنکھ تو ملا
گر جائیں گے کھڑے کھڑے جتنے عدو ہیں سب
آذر کا لے کے نام! ذرا آنکھ تو ملا
فہیم الرحمٰن آذر
Comments
Post a Comment