Naar Se Reshta Kia Janon,Main Toh Hon Ik Sard Diya
نار سے رشتہ کیا جانوں
میں تو ہوں اک سرد دیا
رنگ_طرب ایسے روٹها
روح تک مجھ کو زرد کیا
میں تو ہوں اک سرد دیا
رنگ_طرب ایسے روٹها
روح تک مجھ کو زرد کیا
جزبات کی بانٹ میں اوروں کو
دل شاد رکها دل سیر کیا
یوں غیر مساوی حکمت سے
اپنے کو تنہا فرد کیا
شب دکھ کہنے کا دور چلا
شب دل میں نے افروز کیا
شب محفل ہی آشور بنی
ہر فرد کو یوں آزرد کیا
وہ سطر نصیب_غیر کی ہے
وہ منزل اور کے پیر کی ہے
یہ روگ بهی مجھ سے آ لپٹا
جب سارا رستہ گرد کیا
جو رسد میں تها وہی خیر کیا
میری قربت سے تو نے بیر کیا
اب حیرت مکھ پہ کیوں سجنی
جب میں نے دل بے درد کیا
پروردگار تو سہنے دے
بس آج رزب کو کہنے دے
میں بشر سے کیسے سنگ ہوا
گر تو نے فقط مجهے مرد کیا
(رزب تبریز)
دل شاد رکها دل سیر کیا
یوں غیر مساوی حکمت سے
اپنے کو تنہا فرد کیا
شب دکھ کہنے کا دور چلا
شب دل میں نے افروز کیا
شب محفل ہی آشور بنی
ہر فرد کو یوں آزرد کیا
وہ سطر نصیب_غیر کی ہے
وہ منزل اور کے پیر کی ہے
یہ روگ بهی مجھ سے آ لپٹا
جب سارا رستہ گرد کیا
جو رسد میں تها وہی خیر کیا
میری قربت سے تو نے بیر کیا
اب حیرت مکھ پہ کیوں سجنی
جب میں نے دل بے درد کیا
پروردگار تو سہنے دے
بس آج رزب کو کہنے دے
میں بشر سے کیسے سنگ ہوا
گر تو نے فقط مجهے مرد کیا
(رزب تبریز)
Comments
Post a Comment