Hum Se Bhaga Na Karo Door Ghazalo Ki Tarah



 ہــم سے بھــاگا نہ کـرو دُور _ غــزالوں کی طرح
ہــم نے چـاہا ہے تمہیں چــاہنے _والوں کی طرح

اور کیا اِس سے زیادہ ، _ بھــــلا نرمی بــرتــوں
دل کے زخموں کو چُھوا ہےتِرے گالوں کی طرح

تیــری زلفیں ، تِری آنکھیں ، تِرے اَبرُو، _ تِرے لب
اب بھی مشہُور ہیں دُنیا میں مِثالوں کی طرح

ہــم سے مایُوس نہ ہو اے شبِ دَوراں کہ، _ ابھی
دل میں کچُھ درد چمکتے ہیں، اُجالوں کی طرح

مجــھ سے نظـریں تو مِلاؤ ، _ کہ ہزاروں چــہرے
مِیری آنکھوں میں چمکتےہیں سوالوں کی طرح

اور تــو ، مجھ کو مِلا کیا مِـری محنت کا _ صلہ
چند سِکّے ہیں مِرے ہاتھ میں چھالوں کی طرح

شاعر نا معلوم

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo