دعا میں آج بد دعا بھی ہے
جانے کیا مصلحت خدا کی ہے
شام کو دیکھ کر یقیں آیا
ہم نے انسانیت بھلا دی ہے
مانا فرعون بھی ہے لوٹ آیا
میری چپ نے بھی انکی جاں لی ہے
کیوں نہ بے حس ہو مسلماں حاکم
عیش و عشرت میں جب پناہ لی ہے
خونِ معصوم رنگ لائے گا
گر ہے شیطاں تو اک خدا بھی ہے
اور اب دیر ناں خدایا کر
ظلم نے خود تجھے صدا دی ہے
اتباف ابرک
جانے کیا مصلحت خدا کی ہے
شام کو دیکھ کر یقیں آیا
ہم نے انسانیت بھلا دی ہے
مانا فرعون بھی ہے لوٹ آیا
میری چپ نے بھی انکی جاں لی ہے
کیوں نہ بے حس ہو مسلماں حاکم
عیش و عشرت میں جب پناہ لی ہے
خونِ معصوم رنگ لائے گا
گر ہے شیطاں تو اک خدا بھی ہے
اور اب دیر ناں خدایا کر
ظلم نے خود تجھے صدا دی ہے
اتباف ابرک
No comments:
Post a Comment