Ahd o Masjood Mein Qiyam Ghazal Tujh Ko Puhonche Mera Salam Ghazal
عہدِ مسجود میں قیام غزل
تجھ کو پہنچے میرا سلام غزل
لفظ کو مرتبے پہ رَکھنا ہے
بے مثال عدل کا نظام غزل
شاہ اَپنا قصیدہ آپ پڑھے
پڑھ رہے ہیں سبھی عوام غزل
لفظ متضاد مل کے رہتے ہیں
چار تلواروں کی نیام غزل
بادشاہت کو اِس سے خطرہ ہے
تم سمجھتے ہو جس کو عام غزل
واعظِ شہر گر سمجھ سکتا
دوڑ کر کہتا ، اَلحرام غزل
گنجِ مخفی ہے یہ رِہائی کا
عقل مندوں کی ہے اِمام غزل
سنگِ مرمر کا پھول ، تاج مَحَل
عشق کا حُسنِ اِہتمام غزل
دار منصور کو چڑھا دو گے
حشر تک لے گی اِنتقام غزل
حسن کے آسمان ، حکم چلا
لکھ رہا ہے تیرا غلام غزل
قیس ! جو یہ غزل پسند کرے
لکھو اُس خوش نظر کے نام غزل
Comments
Post a Comment